Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سرد مہری سے تری دل جو تپاں رکھتے ہیں

اشک رامپوری

سرد مہری سے تری دل جو تپاں رکھتے ہیں

اشک رامپوری

MORE BYاشک رامپوری

    سرد مہری سے تری دل جو تپاں رکھتے ہیں

    ہمہ تن برف ہیں آہوں میں دھواں رکھتے ہیں

    سیل غم آنکھ کے پردے میں نہاں رکھتے ہیں

    ناتواں بھی ترے کیا تاب و تواں رکھتے ہیں

    فرش رہ کس کے لئے ہم دل و جاں رکھتے ہیں

    خوبرو پاؤں زمیں پر ہی کہاں رکھتے ہیں

    بات میں بات اسی کی ہے سنو تم جس کی

    یوں تو کہنے کو سبھی منہ میں زباں رکھتے ہیں

    جب سے دشوار ہوا سانس کا آنا جانا

    ہم نگاہوں میں جہان گزراں رکھتے ہیں

    کس سے بے دردئ احباب کا شکوہ کیجے

    نام بے تابئ دل کا خفقاں رکھتے ہیں

    آنکھ کھولی ہے تو صیاد کے گھر کھولی ہے

    ہم قفس پر ہی نشیمن کا گماں رکھتے ہیں

    پھول بھی منہ سے جھڑیں بات بھی کانٹے کی رہے

    یہ ادا اور سخن ساز کہاں رکھتے ہیں

    لوگ روتے بھی ہیں تربت میں لٹا کر اے اشکؔ

    اور سینے پہ بھی اک سنگ گراں رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے