آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا
کیا کہوں اور کہنے کو کیا رہ گیا
بات کیا ہے کہ سب غرق دریا ہوئے
اک خدا رہ گیا ناخدا رہ گیا
سوچ کر آؤ کوئے تمنا ہے یہ
جان من جو یہاں رہ گیا رہ گیا
دل کے وحشت سرا سے خدا جانے کیوں
سب گئے ایک داغ وفا رہ گیا
ان کی آنکھوں سے کیسے چھلکنے لگا
میرے ہونٹوں پہ جو ماجرا رہ گیا
ایسے بچھڑے سبھی رات کے موڑ پر
آخری ہم سفر راستہ رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.