Font by Mehr Nastaliq Web

بجا ہے مجھ سے ہزار بدل، یہ گردِ ستار

دیبی پرشاد بشاش

بجا ہے مجھ سے ہزار بدل، یہ گردِ ستار

دیبی پرشاد بشاش

MORE BYدیبی پرشاد بشاش

    دلچسپ معلومات

    مطلع دیگر

    بجا ہے مجھ سے ہزار بدل، یہ گردِ ستار

    کہ شاخِ خامہ سے جھڑتے ہیں میرے پھول ہزار

    میں وہ فصیح ہوں، شیوارِ نان کی بلبل نے

    اوڑایا ہے میرا طرزِ سخن ہزاروں بار

    جہاں میں نامِ خدا اب کے ہے، یہ جوشِ بہار

    یقین ہے بلبل، تصویر کھول دے منقار

    شگفتگی ہے طبیعت میں اس قدر میرے

    شگفتہ نکلے میں مضمون شگفتہ‌ تر اشعار

    لکھوں جو سلسلہ زلفِ مشک بو کا شعر

    مجال ہے کہ نہ دے پھر وہ بوئے مشکِ تتار

    ہلالِ عید کو لکھ دوں جو میں کلیدِ مراد

    تو کھولے قفلِ درندقِ مردِ روزہ دار

    زمینِ طبع میری ایک باغ ہے گل خیز

    ہے چرخِ فکر میرا ایک ابرِ گوہر بار

    میری غزل سے دل پر الم کا غم ہو دور

    میری قصیدہ سے دستِ کرم ہو گوہر بار

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 20)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے