Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہے

شکیل بدایونی

بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہے

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    بیت گیا ہنگام قیامت روز قیامت آج بھی ہے

    ترک تعلق کام نہ آیا ان سے محبت آج بھی ہے

    سخت سہی ہستی کے مراحل عشق میں راحت آج بھی ہے

    اے غم جاناں ہو نہ گریزاں تیری ضرورت آج بھی ہے

    گلشن حسن یار میں کرتے ہیں جو تلاش کیف و سکوں

    لاکھ ہے برہم نظم دو عالم زلف میں نکہت آج بھی ہے

    نور سحر ہے جان تصور ظلمت شب سے کون ڈرے

    لاکھ بنی ہے زیست جہنم سامنے جنت آج بھی ہے

    صبح بہار آئی تھی لے کر رت بھی نئی شاخیں بھی نئی

    غنچہ و گل سے پیار ہے لیکن شاخ سے نفرت آج بھی ہے

    عرض تمنا کر کے گنوایا ہم نے بھرم خودداری کا

    ہو گئی گو تکمیل تمنا دل کو ندامت آج بھی ہے

    کر کے ستم کی پردہ پوشی ہم نے انہیں بے عیب کیا

    ورنہ شکیلؔ اپنے ہونٹوں پر حرف شکایت آج بھی ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    شکیل بدایونی

    شکیل بدایونی

    مأخذ :
    • کتاب : کلیاتِ شکیل بدایونی (Pg. 646)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے