دن چھپ گیا سورج کا کہیں نام نہیں ہے
دن چھپ گیا سورج کا کہیں نام نہیں ہے
او وعدہ شکن اب بھی تیری شام نہیں ہے
اور اپنا ہی لہو دے کے گلستاں کو سجایا
اپنا ہی گلستاں میں کہیں نام نہیں ہے
میں نے ہی تو میخانے کی زینت کو بڑھایا
اور میرے ہی مقدر میں کوئی جام نہیں ہے
ساقی نے دیا جام کہا ہوش میں رہنا
کم ظرف کے پینے کا یہاں کام نہیں ہے
وقت آنے کا ان کے دلِ ناکام نہیں ہے
وہ شام کو آئیں گے ابھی شام نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.