Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے عشق بھٹکا تو خود آشنا ہو گیا

فنا بلند شہری

سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے عشق بھٹکا تو خود آشنا ہو گیا

فنا بلند شہری

دلچسپ معلومات

بہ روایت رشید اختر نوشاہی قوال۔

سر جھکایا تو پتھر صنم بن گئے عشق بھٹکا تو خود آشنا ہو گیا

رشک کرتا ہے کعبہ میرے کفر پر میں نے جس بت کو پوجا خدا ہو گیا

دکھ رہی ہے کہ معراج ہے عشق کی اے جنوں بول منزل ہے یہ کون سی

ان کے گھر کا پتا پوچھتے پوچھتے پوچھنے والا خود لاپتا ہو گیا

وقت احباب پرچھائیں سورج کرن لوگ دنیا خوشی زندگی چاندنی

میرے محبوب اک تیرے غم کے سوا جو ملا راستے میں جدا ہو گیا

میں محبت سے منہ موڑ لیتا اگر ٹوٹ پڑتی یہ بجلی کسی اور پر

میرے دل کی تباہی سے یہ تو ہوا کم سے کم دوسروں کا بھلا ہو گیا

کاروبار تمنا میں یہ تو ہوا ان کے قدموں میں مرنے کا موقع ملا

زندگی بھر تو گھاٹا اٹھاتے رہے آج پہلی دفعہ فائدہ ہو گیا

ایسا بھٹکا کہ لوٹا نہیں آج تک ایسا بچھڑا کہ آیا نہیں آج تک

دل یہ کم بخت ہے اس قدر اے فناؔ آپ کے گھر گیا آپ کا ہو گیا

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نصرت فتح علی خان

نصرت فتح علی خان

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے