Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا جرم تھا وفا لذت سزا کے لیے

داغ دہلوی

کیا جرم تھا وفا لذت سزا کے لیے

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    کیا جرم تھا وفا لذت سزا کے لیے

    ستم کے لطف اٹھائے مری جفا کے لیے

    خدا کرے نہ کسی کو امید وار وصال

    دعا مانتے ہیں ترکِ مدعا کے لیے

    بڑا مرا ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہ

    وہ منتوں سے کہے چپ رہو خدا کے لیے

    مرے مزار کو تو وہ کیا ہے تیروں سے

    بہانہ یہ ہے روزن کیے ہوا کے لیے

    نیا ستم یہ ستم گر نے قتل پر میرے

    کیا ہے جمع رقیبوں کو مرحبا کے لیے

    ترے کہنے سے اے داغؔ چھوڑیں گے عشق

    خدا کے واسطے دیا ہے کیوں خدا کے لیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے