Sufinama

آج وہ ساقی ہیں میں میخوار ہوں

غوثی شاہ

آج وہ ساقی ہیں میں میخوار ہوں

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    آج وہ ساقی ہیں میں میخوار ہوں

    بیخودی ہے مست ہوں سرشار ہوں

    کیف یہ ہے میں ہوں وہ اور وہ ہیں میں

    گویا خود ساقی ہوں اور میخوار ہوں

    دیکھتا ہوں خود کو بھی اب تو ہیں وہ

    ایسا محوِ جلوۂ دلدار ہوں

    جب ہوا خالی تو مجھ سے بھر گئے

    ہنس کے بولے میں جمالِ یار ہوں

    وہ مزے پیشِ نظر ہیں مجھ میں ہیں

    کس سے بولوں طالبِ دیدار ہوں

    پاؤں پر ساقی کے رکھ دیتا ہوں سر

    کس قدر مستی میں بھی ہشیار ہوں

    آپ ہی بندے میں ہیں بندہ نواز

    میں ہوں کیا اک بندۂ سرکار ہوں

    شعبدہ ہوں، سحر ہوں، مشقِ نظر

    کچھ ہوں ان کا گرمئی بازار ہوں

    آپ بے پردہ ہیں جتنا، میں حریص

    دیکھتا ہوں، طالب دیدار ہوں

    ان کا ہے وہ ہیں جو کچھ بھی مجھ میں ہے

    کشتۂ تیرِ نگاہِ یار ہوں

    حال کیا بتلاؤں میں غوثیؔ کسے

    آئینہ ہوں، آئینہ رخسار ہوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے