مجھ کو کچھ سننا نہیں مجھ کو نہ کچھ سمجھانا اب
مجھ کو کچھ سننا نہیں مجھ کو نہ کچھ سمجھانا اب
شمعِ محفل چھوڑ کر جائے گا نہ پروانہ اب
یارو مجھ کو کیا ملا نگِ درِ ربانیہ
دل کو بھاتا ہی نہیں کوئی درِ شاہانہ اب
واعظِ ناداں نہ مجھ کو چھیڑ اپنا کام کر
میں نہیں چھوڑوں گا ہرگز یار کا میخانہ اب
ہو گئے اوجھل نگاہوں سے مرے نشتر مگر
خواب میں ان کا لگا رہتا ہے آنا جانا اب
مست کردو پھر سے مجھ کو اک نگاہِ ناز سے
ہوش میں آنے لگا ہے آپ کا دیوانہ اب
میں گزرتا ہوں تو تیرا تذکرہ کرتے ہیں لوگ
ہو گیا مشہور کچھ ایسا ترا مستانہ اب
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 402)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.