Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

فنا بلند شہری

حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

فنا بلند شہری

حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

میں تیرے جلووں میں کھو گیا ہوں مجھے اب اپنی خبر نہیں ہے

جنہیں ہے ڈر راہ امتحاں سے انہیں ابھی یہ خبر نہیں ہے

اگر کرم ان کا راہبر ہو کٹھن کوئی رہ گزر نہیں ہے

بہ شوق سجدہ چلے ہیں لیکن عجیب مسلک ہے عاشقوں کا

وہاں عبادت حرام ٹھہری جہاں ترا سنگ در نہیں ہے

تری طلب تیری آرزو میں نہیں مجھے ہوش زندگی کا

جھکا ہوں یوں تیرے آستاں پر کہ مجھ کو احساس سر نہیں ہے

تری نوازش مری مسرت مری تباہی جلال تیرا

کہیں نہیں ہے مرا ٹھکانہ جو تیری سیدھی نظر نہیں ہے

جہاں بھی ہے کوئی مٹنے والا تری عنایت کے سائے میں ہے

بنا لیا جس کو تو نے اپنا جہاں میں وہ در بدر نہیں ہے

ہر اک جگہ تو ہی جلوہ گر ہے وہ بت کدہ ہو یا طور سینا

نگاہ دنیا ہے کور باطن تری تجلی کدھر نہیں ہے

یہیں پہ جینا یہیں پہ مرنا یہیں ہے دنیا یہیں ہے عقبیٰ

فناؔ در یار کے علاوہ کہیں ہمارا گزر نہیں ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نصرت فتح علی خان

نصرت فتح علی خان

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے