Sufinama

حسن مطلق کا ازل کے دن سے میں دیوانہ تھا

امیر مینائی

حسن مطلق کا ازل کے دن سے میں دیوانہ تھا

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    حسن مطلق کا ازل کے دن سے میں دیوانہ تھا

    لا مکاں کہتے ہیں جس کو وہ مرا کاشانہ تھا

    بے تعلق کیا ہمیں اس کے تصور نے کیا

    جب جھکایا سر گریباں اپنا خلوت خانہ تھا

    باغ عالم کا تماشا باعث غفلت ہوا

    دیکھنا آنکھوں کا کانوں کے لئے افسانہ تھا

    شکر صد شکر اس حسیں کے نور سے روشن ہے دل

    شمع رخ پر جس کے جبرئیل امیں پروانا تھا

    اس قدر اس کے تصور نے ستایا ہے مجھے

    شبہ ہوتا ہے کہ ہستی میں کبھی تھا یا نہ تھا

    کیا ہوا انکار گر اصرار موسیٰ پر ہوا

    یہ کمال شوق تھا وہ ناز معشوقانہ تھا

    گل سراپا گوش بنتے کیوں نہ سننے کے لئے

    چہچہے بلبل کے گلشن میں ترا افسانہ تھا

    دار پر چڑھ کر انا الحق جو کہا منصور نے

    وہ بھی اک تیرا کرشمہ ہمت مردانہ تھا

    ہم غلط فہمی سے سمجھے قتل کرنے کو عتاب

    اور وہاں اک چھیڑ تھی اک ناز معشوقانہ تھا

    سن لیے دو حرف جس نے ہو گیا سرمست عشق

    چشم افسوں ساز کا افسوں مرا افسانہ تھا

    وعظ کی مجلس میں بھی آئے تو یوں مستان عشق

    مے کی بوتل تھی بغل میں ہاتھ میں پیمانہ تھا

    جمگھٹے لیلی وشوں کے دیکھنے سے شہر میں

    جا کے جنگل میں بسا مجنوں بڑا دیوانہ تھا

    وصل ہوتا کس طرح خلوت کہاں تھی رات کو

    پھول تھے نرگس کے رکھے شمع تھی پروانہ تھا

    مزرع عالم میں مجھ سا سوختہ قسمت کہاں

    جل گیا قسمت کا میری کھیت میں جو دانہ تھا

    دیر کی تحقیر کر اتنی نہ اے شیخ حرم

    آج کعبہ بن گیا کل تک یہی بت خانا تھا

    آزما دیکھا اسے سو بار ہم نے اے امیرؔ

    آشنا سے آشنا بیگانے سے بیگانہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے