پھر بہار آئی چمن میں زخم دل آئے ہوئے
پھر بہار آئی چمن میں زخم دل آئے ہوئے
پھر مری داغِ جنوں آتش کی پر کالے ہوئے
اس طرح چھوڑوں یکا یک تیری زلفوں کا خیال
ایک مدت سے یہ کالے ناگ ہیں پالے ہوئے
کیا تاثیر ہے رخسار آتش ناک کی
شعلۂ جوالہ تیرے یہ کان کے بالے ہوئے
جب شب تاریک میں ہم کوئے جانان کو چلے
آگے آگے جائے مشعل آتشیں نالے ہوئے
وہ پری پیکر کہا کرتا تھا اکثر فخر سے
اب تو ناسخؔ بھی ہمارے چاہنے والے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.