شہر کے دوکاندارو کاروبارِ الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
شہر کے دوکاندارو کاروبارِ الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
جاوید اختر
MORE BYجاوید اختر
شہر کے دوکاندارو کاروبارِ الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
دل کے دام کتنے ہیں، خواب کتنے مہنگے ہیں اور نقدِ جاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
کوئی کیسے ملتا ہے، پھول کیسے کھلتا ہے، آنکھ کیسے جھکتی ہے، سانس کیسے رکتی ہے
کیسے رہ نکلتی ہے، کیسے بات چلتی ہے، شوق کی زباں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
وصل کا سکوں کیا ہے، ہجر کا جنوں کیا ہے، حسن کا فسوں کیا ہے، عشق کے دروں کیا ہے
تم مریضِ دانائی، مصلحت کے شیدائی، راہِ گمرہاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
زخم کیسے پھلتے ہیں، داغ کیسے جلتے ہیں، درد کیسے ہوتا ہے، کوئی کیسے روتا ہے
اشک کیا ہیں نالے کیا، دشت کیا ہین چھالے کیا، آہ کیا فغاں کیا ہے، تم نہ جان پاؤ گے
جانتا ہوں میں تم کو، ذوقِ شاعری بھی ہے، شخصیت سجانے میں اک یہ ماہری بھی ہے
پھر بھی حرف چنتے ہو، صرف لفظ سنتے ہو، ان کے درمیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.