Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شہر کے دوکاندارو کاروبارِ الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

جاوید اختر

شہر کے دوکاندارو کاروبارِ الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    شہر کے دوکاندارو کاروبارِ الفت میں سود کیا زیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

    دل کے دام کتنے ہیں، خواب کتنے مہنگے ہیں اور نقدِ جاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

    کوئی کیسے ملتا ہے، پھول کیسے کھلتا ہے، آنکھ کیسے جھکتی ہے، سانس کیسے رکتی ہے

    کیسے رہ نکلتی ہے، کیسے بات چلتی ہے، شوق کی زباں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

    وصل کا سکوں کیا ہے، ہجر کا جنوں کیا ہے، حسن کا فسوں کیا ہے، عشق کے دروں کیا ہے

    تم مریضِ دانائی، مصلحت کے شیدائی، راہِ گمرہاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

    زخم کیسے پھلتے ہیں، داغ کیسے جلتے ہیں، درد کیسے ہوتا ہے، کوئی کیسے روتا ہے

    اشک کیا ہیں نالے کیا، دشت کیا ہین چھالے کیا، آہ کیا فغاں کیا ہے، تم نہ جان پاؤ گے

    جانتا ہوں میں تم کو، ذوقِ شاعری بھی ہے، شخصیت سجانے میں اک یہ ماہری بھی ہے

    پھر بھی حرف چنتے ہو، صرف لفظ سنتے ہو، ان کے درمیاں کیا ہے؟ تم نہ جان پاؤ گے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے