Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں

جگر مرادآبادی

حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں

جگر مرادآبادی

MORE BYجگر مرادآبادی

    حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں

    بے حجابانہ چلے آؤ مجھے ہوش نہیں

    رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں انہیں ہوش نہیں

    مے کدہ ساز ہوں مے کدہ بردوش نہیں

    کہہ گئی کان میں آ کر تیرے دامن کی ہوا

    صاحب ہوش وہی ہے کہ جسے ہوش نہیں

    کبھی ان مدھ بھری آنکھوں سے پیا تھا اک جام

    آج تک ہوش نہیں ہوش نہیں ہوش نہیں

    محو تسبیح تو سب ہیں مگر ادراک کہاں

    زندگی خود ہی عبادت ہے مگر ہوش نہیں

    مل کے جس دن سے گیا کوئی ایک بار جگرؔ

    مجھ کو یہ وہم ہے جیسے میرا آغوش نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے