کاش مری جبین شوق سجدوں سے سرفراز ہو
کاش مری جبین شوق سجدوں سے سرفراز ہو
یار کی خاک آستاں تاج سر نیاز ہو
ہم کو بھی پائمال کر عمر تری دراز ہو
مست خرام ناز ادھر مشق خرام ناز ہو
چشم حقیقت آشنا دیکھے جو حسن کی کتاب
دفتر صد حدیث راز ہر ورق مجاز ہو
سامنے روئے یار ہو سجدے میں ہو سر نیاز
یوں ہی حریم ناز میں آٹھوں پہر نماز ہو
اس کے حریم ناز میں عقل و خرد کو دخل کیا
جس کی گلی کی خاک کا ذرہ جہان راز ہو
تیری گلی میں پا کے جا جائے کہاں ترا گدا
کیوں نہ وہ بے نیاز ہو تجھ سے جسے نیاز ہو
بیدمؔ خستہ ہجر میں بن گئی جان زار پر
جس نے دیا ہے درد دل کاش وہ چارہ ساز ہو
- کتاب : نورالعین: مصحف بیدمؔ (Pg. 50)
- Author : بیدم شاہ وارثی
- مطبع : شیخ عطا محمد، لاہور (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.