اللہ کے پیارے سجن گاہے نظر برمن فگن
دھو دھو پیوں تمہرے چرن گاہے نظر برمن فگن
تو دین اور ایمان مرایا مصطفیٰ خیرالوریٰ
ہے نام کا تیرے بھجن گاہے نظر برمن فگن
آدم سے تا حور و پری بلہار میں تم پر نبی
کہتے ہیں جنگل کے ہرن گاہے نظر برمن فگن
پیارے پیاں پروں کر جوڑ کر بنتی ہوں
انچرا اٹھا مکھ سے سجن گاہے نظر برمن فگن
تیری انوکھی ہے پھبن اور ہے نرالا بانکپن
چند بدن سورج سورج برن گاہے نظر برمن فگن
سپ چھٹ گئی سیرِ چمن سب کر چکا ہوں میں جتن
جینا ہے تیرے بن کٹھن گاہے نظر برمن فگن
میں دل سے تیرا ہو چکا تیرے دوارے آ پڑا
اور آ لیا تیرا سرن گاہے نظر برمن فگن
تم بن ہمارا کون تھا دوزخ سے جو لیتا بچا
تم نے یہ پالا ہے پرن گاہے نظر برمن فگن
ملکِ عدم کو جب چلا اپنا پرایا چھٹ گیا
کس کام کے بھائی بہن گاہے نظر برمن فگن
ملکِ عدم کو جب چلا اپنا پرایا چھٹ گیا
کس کام کے بھائی بہن گاہے نظر برمن فگن
میں کر چکا سو سو جتن ملنے کے تیرے اے سجن
تیری جدائی ہے کٹھن گاہے نظر برمن فگن
اچھا کہو کوئی بڑا ایمان و دین تو ہے مرا
اور ہے یہی میرا بچن گاہے نظر برمن فگن
قربان تیرے انداز کے صدقہ ہوں تیرے ناز کے
جامہِ شفاعت کا پہن گاہے نظر برمن فگن
ترا خلیلؔ خستہ تن کہتا ہے اے شاہ زمن
بنگر بحالِ زار من گاہے نظر برمن فگن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.