ستاروں کا یہ مسکن ہے، دلوں کی انجمن ہے یہ
ستاروں کا یہ مسکن ہے، دلوں کی انجمن ہے یہ
محبت کا چمن ہے یہ، حسیں میرا وطن ہے یہ
یہاں آدم بھی آئے ہیں، یہاں کرشن بھی آئے ہیں
معین الدین چشتی بھی، یہاں تشریف لائے ہیں
جہاں پہ ایک ہوں سارے، ملن گنگو جمن ہے یہ
محبت کا چمن ہے یہ، حسیں میرا وطن ہے یہ
اذانوں کی صدائیں بھی، یہاں پہ شنکھ بجتے ہیں
یہاں پہ دھرم اور مذہب سبھی کے دل میں بستے ہیں
شردھا سے پڑھے جس کو وہ بھکتوں کا بھجن ہے یہ
محبت کا چمن ہے یہ، حسیں میرا وطن ہے یہ
یہاں ہندو بھی مسلم بھی، یہاں پر سکھ عیسائی بھی
یہاں ہولی دوالی بھی، یہاں ہے عید بھی سب کی
سبھی کو ناز ہے اس پر، سبھی کا بانکپن ہے یہ
محبت کا چمن ہے یہ، حسین میرا وطن ہے یہ
سبھی نے مل کے یہ میرا وطن آزاد کروایا
غلامی کی ہر اک زنجیر سے، پھر اس کو چھڑوایا
جوانوں کا گلستاں ہے، شہودوں کی لگن ہے یہ
محبت کا چمن ہے یہ، حسیں میرا وطن ہے یہ
بھگت سنگھ کی بھی یہ، اشفاق اللہ خان کی دھرتی
یہی عبدالحمیدو کی، یہی شایانؔ کی دھرتی
حسیں پیاری زمیں ہے یہ، وفاوں کی لگن ہے یہ
محبت کا چمن ہے یہ، حسیں میرا وطن ہے یہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.