Font by Mehr Nastaliq Web

نقاب رخ سے اٹھا لو کہ عید آئی ہے

نا معلوم

نقاب رخ سے اٹھا لو کہ عید آئی ہے

نا معلوم

نقاب رخ سے اٹھا لو کہ عید آئی ہے

ہمیں گلے سے لگا لو کہ عید آئی ہے

نظر نظر سے ملا لو کہ عید آئی ہے

اسی کا جشن منا لو کہ عید آئی ہے

ہماری بات نہ ٹالو کہ عید آئی ہے

ہمیں گلے سے لگا لو کہ عید آئی ہے

خوشی میں عید کہ اتنا کرم تو فرماؤ

گلے سے چاہنے والوں کے آکے لگ جاؤ

عید ملنے کے بہانے تو پاس آ جاؤ

سہارا پیار کا دے دو ہمیں نہ تڑپاؤ

ہم عاشقوں کی دعا لو کہ عید آئی ہے

کبھی تو بات کرو سامنے آ کر دلبر

ہمیں دکھا دو چہرۂ انور دلبر

عید کے روز کو ملنا بھی ہے بہتر

بھلا کے سارے گلے آج تو ہم پر دلبر

نگاہ لطف کی ڈالو کہ عید آئی ہے

عید کا دن تو بڑا لا جواب ہوتا ہے

سرور دل کو عجب دستیاب ہوتا ہے

ہر ایک چہرہ شگفتہ گلاب ہوتا ہے

عید ملنے سے تو حاصل ثواب ہوتا ہے

ثواب تم بھی کما لو کہ عید آئی ہے

خوشی سے لوگ ہوئے جا رہے ہیں دیوانے

بھلا دیے ہیں عداوت کے سارے افسانے

خلوص و پیار کے چھلکے ہوئے ہیں پیمانے

خدا را چھوڑ دو ہارون ہر ستم ڈھانے

قریب اپنے بلا لو کہ عید آئی ہے

وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نہ کرے

میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے

ہمیں گلے سے لگا لو کہ عید آئی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے