مری آنکھوں کو آنکھوں کا کنارہ کون دے گا
مری آنکھوں کو آنکھوں کا کنارہ کون دے گا
سمندر کو سمندر میں سہارا کون دے گا
مرے چہرے کو چہرہ کب عنایت کر رہے ہو
تمہیں میرے سوا چہرہ تمہارا کون دے گا
محبت نیلا موسم بن کے آ جائے گی اک دن
گلابی تتلیوں کو پھر سہارا کون دے گا
مری آواز میں آواز کس کی بولتی ہے
مرے گیتوں کو گیتوں کا کنارہ کون دے گا
مرے دریا نے اپنے ہی کنارے کاٹ ڈالے
بپھرتے پانیوں کو اب سہارا کون دے گا
بدن میں ایک صحرا جل رہا ہے بجھ رہا ہے
مرے دریاؤں کو قیصرؔ اشارہ کون دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.