Font by Mehr Nastaliq Web

مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں

مرزا غالب

مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    مزے جہان کے اپنی نظر میں خاک نہیں

    سوائے خون جگر سو جگر میں خاک نہیں

    مگر غبار ہوے پر ہوا اڑا لے جائے

    وگرنہ تاب و تواں بال و پر میں خاک نہیں

    یہ کس بہشت شمائل کی آمد آمد ہے

    کہ غیر جلوۂ گل رہ گزر میں خاک نہیں

    بھلا اسے نہ سہی کچھ مجھی کو رحم آتا

    اثر مرے نفس بے اثر میں خاک نہیں

    خیال جلوۂ گل سے خراب ہیں میکش

    شراب خانہ کے دیوار و در میں خاک نہیں

    ہوا ہوں عشق کی غارتگری سے شرمندہ

    سوائے حسرت تعمیر گھر میں خاک نہیں

    ہمارے شعر ہیں اب صرف دل لگی کے اسدؔ

    کھلا کہ فائدہ عرض ہنر میں خاک نہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    بخشی سلامت علی

    بخشی سلامت علی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے