Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھ والا ترے جوبن کا تماشا دیکھے

امداد امام اثر

آنکھ والا ترے جوبن کا تماشا دیکھے

امداد امام اثر

آنکھ والا ترے جوبن کا تماشا دیکھے

دیدۂ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے

روئے رنگیں جو ترا او گل رعنا دیکھے

پھر نہ گلشن کی طرف بلبل شیدا دیکھے

دل اگر دیدۂ وحدت سے تماشا دیکھے

جز میں کل آئے نظر قطرے میں دریا دیکھے

چشمۂ لب کو ترے دیکھتے ہیں یوں عاشق

دور سے نہر کو جیسے کوئی پیاسا دیکھے

چٹکیاں رشک نے لیں دل میں ہمارے قاتل

ڈاب میں عاشق و معشوق جو اک جا دیکھے

چشم مجنوں سے اگر پردۂ غفلت اٹھ جائے

اپنے دل ہی میں جمال رخ لیلیٰ دیکھے

کیا رکھیں خضر سے ہم چشم ہدایت اے دل

کہ نہیں دشت محبت کا وہ رستہ دیکھے

میں ہوں اے قیس وہ مجنوں کہ بچشم حیرت

پھاڑ کر پردۂ محمل مجھے لیلیٰ دیکھے

تجھ سے اے ناصح ناداں یہ سمجھنے کا نہیں

اور کوئی دل بے تاب کو سمجھا دیکھے

کوئی فردا بھی نہ فردا قیامت نکلا

آتے جاتے بہت ان آنکھوں سے فردا دیکھے

مجھ کو ہنگامۂ محشر کا یقیں ہے واعظ

اس کے کوچے میں یہ ہنگامہ کوئی جا دیکھے

انتظار اس کا نہ دیدوں کو کہیں لے ڈوبے

کب تک اے یار کسی کا کوئی رستہ دیکھے

شہسواری سخن کا جسے دعوی ہو اثرؔ

توسن طبع مرے سامنے چمکا دیکھے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے