Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

موسیٰ ہیں ہمیں جلوۂ دیدار ہمیں ہیں

شاہ اکبر داناپوری

موسیٰ ہیں ہمیں جلوۂ دیدار ہمیں ہیں

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    موسیٰ ہیں ہمیں جلوۂ دیدار ہمیں ہیں

    ہیں طور ہمیں نور ہمیں نار ہمیں ہیں

    کافر جسے کہتے ہیں ہمیں سے ہے اشارہ

    مومن ہے غرض جس سے وہ دیں دار ہمیں ہیں

    فردوس اگر ہے تو ہمارے ہی لئے ہے

    دوزخ کے اگر ہیں تو سزاوار ہمیں ہیں

    ناسوت جو مسکن ہے تو لاہوت گھر اپنا

    خلوت میں ہمیں بر سر بازار ہمیں ہیں

    ناقوس کی آواز ہماری ہی صدا ہے

    تکبیر کے الفاظ میں ہر بار ہمیں ہیں

    اکبرؔ جو ہے مسجود دو عالم وہ وہی ہے

    سجدے کے اگر ہیں تو سزاوار ہمیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 168)
    • Author : شاہ اکبرؔ داناپوری
    • مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے