دل ہے آتش کدۂ غم میں پگھلنے کے لیے
دلچسپ معلومات
ماسٹر حبیب قوال نے اسے اپنی آواز دی ہے۔
دل ہے آتش کدۂ غم میں پگھلنے کے لیے
شمع پیدا ہوئی کس واسطے جلنے کے لیے
اس نے دل مانگا تو میں نے کہا اے جان کرم
دل گیا ہے تیرے کوچے میں ٹہلنے کے لیے
جلوۂ حور جبیں اس پہ جوانی کا غرور
ان کو جنت کی زمیں چاہیے چلنے کے لیے
اللہ اللہ رخ یار کے جلووں کی بہار
چاند شرماتا ہے بدلی سے نکلنے کے لیے
ان سے بچ کر رہوں مرقد میں مگر اے نازاںؔ
پگڑیاں چاہیے گھر اپنا بدلنے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.