نیستی ہستی ہے یارو اور ہستی کچھ نہیں
نیستی ہستی ہے یارو اور ہستی کچھ نہیں
بے خودی مستی ہے یارو اور مستی کچھ نہیں
لا مکاں کی منزلت پاتا ہے کب کون و مکاں
ہو کے ویرانے کے آگے ہے گی بستی کچھ نہیں
کچھ نہیں سب کچھ ہے یارو اور سب کچھ کچھ نہیں
تف ہے اس ہستی پہ اے ہمدم یہ ہستی کچھ نہیں
کچھ نہیں ہے وہ جسے کہتے ہیں پستی اے میاں
فقر میں پستی یہی ہو اور پستی کچھ نہیں
بندگی اور حق پرستی کچھ نہ ہونا ہے نیازؔ
کچھ نہ ہونے کے سوا اور حق پرستی کچھ نہیں
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 149)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.