ہم کا دکھائی دیت ہے، ایسی روپ کی اگیا ساجن ماں
ہم کا دکھائی دیت ہے، ایسی روپ کی اگیا ساجن ماں
پیر نصیرالدین نصیرؔ
MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ
ہم کا دکھائی دیت ہے، ایسی روپ کی اگیا ساجن ماں
جھونس رہا ہے، تن من ہمرا، نیر بھر آئے اکھین ماں
دور بھئے ہیں جب سے ساجن، آگ لگی ہے تن من ماں
پورب! پچھم! اتر! دکھن! ڈھونڈ پھری میں، بن بن ماں
یاد ستاوے پردیسی کی، دل لوٹت انگاروں پر
ساتھ پيا، ہمرا جب ناہیں، اگیا بارو گلشن ماں
درشن کی پیاسی ہے نجریا، ترسن اکھیاں دیکھن کا
ہم سے روٹھے، منہ کو چھپائے، بیٹھے ہو کیوں چلمن ماں
اے تہاری آس پہ ساجن، سگرے بندھن توڑے ہیں
اپنا کر کے رکھیو، موہے آن پڑی ہوں چرنن ماں
چھٹ جائیں یہ غم کے اندھیرے، گھٹ جائیں یہ درد گھنے
چاند سا مکھڑا لے کر تم جو آ نکلو مورے آنگن ماں
جیون آگ بگولا ہردے آس نہ اپنے پاس کوئی
تیرے پریت کی مایا ہے کچھ اور نہیں مجھ نردھن ماں
ڈال گلے میں پیت کی مالا، خود ہے نصیرؔ اب متوالا
چتون میںجادو، کا جتن ہے رس بھرے، تورے نینن ماں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.