Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

قیصر صدیقی سمستی پوری

بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

قیصر صدیقی سمستی پوری

MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    کوئی دیکھے نہ دیکھے پر خدا تو دیکھتا ہوگا

    یہ گٹھری پاپ کی سر پر لیے پھرتا ہے کیوں ناداں

    بھلائی سے تو منہ کو موڑ کر بیٹھا ہے کیوں ناداں

    یہ دنیا چار دن کی ہے پھر اس کے بعد کیا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    ابھی جتنا بھی جی چاہے لگا لے آگ پانی میں

    اک ایسا وقت بھی آئے گا تری زندگانی میں

    نہ ہوگا کوئی تیرا بس اسی کا آسرا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    ذرا دولت جو ہاتھ آئی تو مغرور بن بیٹھا

    دلِ انسانیت کے واسطے ناسور بن بیٹھا

    خبر بھی ہے تجھے اک روز تیرا خاتما ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    یہاں سے زندگانی تری خالی ہاتھ جائے گی

    فقط کرنی تری دنیا سے تیرے ساتھ جائے گی

    وہاں کے واسطے بھی کچھ نہ کچھ تو سوچنا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    یہ انگارے نہ چُن تو اپنا دامن پھول سے بھر لے

    ابھی باقی ہے کچھ دن زندگی کے نیکیاں کر لے

    بہت پچھتائے گا یہ وقت بھی جب جا چکا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    نہ عزت کام آئے گی نہ شہرت کام آئے گی

    نہ دولت کام آئے گی نہ طاقت کام آئے گی

    ارے نادان سوچا ہے ترا انجام کیا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    برائی بوجھ بن کر تیرے سر پر آ پری ہوگی

    تیرے دل کی سیاہی سامنے ترے کھڑی ہوگی

    تیرے بیچارگی پر تیرا سایہ ہنس رہا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    جوانی کے یہ دن اک روز تجھ کو یاد آئیں گے

    تیرے اعمال تجھ کو خون کے آنسو رولائیں گے

    اکڑ کر چلنے والے تو سہارا ڈھونڈھتا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    نہ ہم دم اور نہ یہ اپنے بیگانے ساتھ جائیں گے

    نہ دنیا اور نہ دنیا کے خزانے ساتھ جائیں گے

    منو مٹی کے نیچے قبر میں تو سو رہا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    دعاؤں سے اگر دامن کو بھر لیتا تو اچھا تھا

    کبھی اس بات پر بھی غور کر لیتا تو اچھا تھا

    تو آخر کیا کرے گا جب خدا کا سامنا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    کبھی ایمان سے منہ موڑنا اچھا نہیں ہوتا

    کہ انسانوں کے دل کو توڑنا اچھا نہیں ہوتا

    یہ درپن ٹوٹ جائے گا تو مشکل جوڑنا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    مسلط گلشنِ ہستی پے ویرانی نہیں ہوگی

    خدا کے نیک بندوں کو پریشانی نہیں ہوگی

    کہ ان کے واسطے جنت کا دروازہ کھلا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    نہ ہرگز تم کبھی مظلوم کی آہوں سے ٹکرانا

    جہاں تک ہو سکے اہلِ زمیں پر رحم فرمانا

    کہ حق آدمیت یوں ہی اے قیصرؔ ادا ہوگا

    بھلائی کر بھلا ہوگا برائی کر برا ہوگا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    انیس صابری

    انیس صابری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے