Sufinama

ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

قیصر صدیقی سمستی پوری

ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

قیصر صدیقی سمستی پوری

MORE BYقیصر صدیقی سمستی پوری

    حسن و جوانی سب ہے فانی چار دنوں کی ہے یہ کہانی

    کیا اس پر اترانا ہے ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    تو نے شاید سنی نہیں ہے کبھی گیان کی باتیں

    قرآن اور حدیث کی باتیں وید پوران کی باتیں

    جیسی تیری کرنی ہوگی ویسا پھل پائے گا

    کیا لے کر آیا ہے تو اور کیا لے کر جائے گا

    فانی ہے یہ دنیا اس کے میلے بھی ہیں فانی

    عزت دولت شہرت طاقت سب ہے آنی جانی

    بار بار کہتا ہے تجھ سے جیون کا اک تارا

    ٹھاٹھ پرا رہ جائے گا اور چل دے گا بنجارا

    خالی ہاتھ تو آیا ہے اور خالی ہاتھ ہی جانا ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    توڑ کے ان کانٹوں سے رشتہ پھول سے دامن بھر لے

    نیکی تیرے کام آئے گی کچھ تو نیکی کر لے

    آخر اپنے آپ کو مورکھ کب تک دھوکھے دے گا

    کھوٹا سکہ بازاروں میں کتنی دیر چلے گا

    چھوڑ دے اب یہ موہ یہ مایا مالک کا تو ہو لے

    رام نام سے اپنے من کی میلی چادر دھو لے

    تو ہے ایک انجان مسافر ڈگر ہے یہ اندھیاری

    اُس دنیا میں جانے کی بھی کر لے کچھ تیاری

    کیا ہے اس سنسار میں تیرا کیا کھونا کیا پانا ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    اپنے پرائے کٹمب قبیلے ساتھی نہیں کسی کے

    دھن دولت اور محل دو محلے سب ہیں جیتے جی کے

    جو ہے تیرا پرم پتا تو اپنا اسے بنا لے

    مالک کی بھگتی سے اپنے من کی جوت جگا لے

    سمئے کی دھارا بہتی دھارا نہیں کہیں بھی رکتی

    مالک کی بھگتی ہی دے گی اندھکار سے مکتی

    اندھکار سے مکتی پا کر سورگ لوک جائے گا

    تیرا اچھا کرم ہی مورکھ تیرے کام آئے گا

    سینہ تان کے چلنے والے انت سمۓ پچھتانا ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    وہاں نہ ہوگا ریشم جیسا کوئی نرم بچھونا

    سونچ تو کیسا ہوگا انگاروں کی سیج پے سونا

    یہ جو شیش محل ہے دو دن کا ہے ڈیرہ

    اپنے کو تو سمجھ لے پنچھی اس کو رین بسیرا

    جب یہ پنچھی اُڑ جائے گا رہے گا پنجرہ خالی

    ساتھ نہیں جائے گا کوئی گھر والا گھر والی

    تو نے جو سپنے دیکھے ہیں کبھی نہ ہوں گے پورے

    ہنسیں گے تیرے قبر پے آ کر تیرے کام ادھورے

    جس میں تو ہے پھنسا ہوا کمزور وہ تانا بانا ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    پریم بھبھوت لگا لے تن پر تیرا تن چمکے گا

    دھرم کرم کی نشٹھا سے ہی من درپن چمکے گا

    نام کا سیوک بنا ہوا ہے کام کا سیوک بن جا

    مانوتا کی سیوا کر لے رام کا سیوک بن جا

    دیکھ کے دنیا کی سندرتا کاہے من للچائے

    آئے اکیلا جائے اکیلا کوئی ساتھ نہ جائے

    گھر سے بے گھر تجھے بنائے گا تیرا ہی بیٹا

    قبر میں تیری تجھے اتارے گا تیرا ہی بیٹا

    کوئی نہیں دنیا میں تیرا یہ ہی تجھے سمجھانا ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    دین دکھی کی سیوا بھی ہے سیوا پرم پتا کی

    سیوا ہی سے پھول بنے گی پگلے آگ چتا کی

    من ہی جب کالا ہے تو بے کار ہے اجلی کایہ

    ابھی یہاں پے ابھی وہاں ہے جیون کی یہ چھایا

    سمۓ کا نٹ کھٹ بالک تجھ سے آنکھ مچولی کھیلے

    وہاں پے ہوگا کل سنّاٹا جہاں لگے ہیں میلے

    کون یہاں رہنے آیا ہے سب کو جانا ہوگا

    پھر اپنے سوامی کو اپنا منہ دکھلانا ہوگا

    یہ باتیں ہیں ایسی باتیں جسکو سب نے مانا ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    جینا کیا ہے مرنا کیا ہے اس کا تجھے پتہ ہے

    جھوٹ کے پیچھے بھاگ رہا ہے سچ کو بھول گیا ہے

    سچائی سے آنکھ چرانا بہت برا ہے بھائی

    لوک موہ کو گلے لگانا بہت برا ہے بھائی

    قیصرؔ کی اس کویتا سے کچھ تو نصیحت لے لے

    چھوڑ کے نیکی کاہے پگلے پاپ کے پاپر بیلے

    مٹی ہو جائے گی کایہ رہے گا بس افسانہ

    چار دنوں کا جیون ہے یہ کیا اس پر اترانہ

    اتنا سب کچھ سمجھ کے مورکھ دنیا کا دیوانہ ہے

    ماٹی کی کایہ کو ایک دن ماٹی میں مل جانا ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    انیس صابری

    انیس صابری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے