Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے مرے ہم نشیں چل کہیں اور چل اس چمن میں اب اپنا گزارہ نہیں

قمر جلالوی

اے مرے ہم نشیں چل کہیں اور چل اس چمن میں اب اپنا گزارہ نہیں

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    اے مرے ہم نشیں چل کہیں اور چل اس چمن میں اب اپنا گزارہ نہیں

    بات ہوتی گلوں تک تو سہہ لیتے ہم اب تو کانٹوں پہ بھی حق ہمارا نہیں

    آج آئے ہو تم کل چلے جاؤ گے یہ محبت کو اپنی گوارہ نہیں

    عمر بھر کا سہارا بنو تو بنو دو گھڑی کا سہارا سہارا نہیں

    دی صدا دار پر اور کبھی تور پر کس جگہ میں نے تم کو پکارا نہیں

    ٹھوکریں یوں کھلانے سے کیا فائدہ صاف کہہ دو کہ ملنا گوارہ نہیں

    گلستاں کو لہو کی ضرورت پڑی سب سے پہلے ہی گردن ہماری کٹی

    پھر بھی کہتے ہیں مجھ سے یہ اہل چمن یہ چمن ہے ہمارا تمہارا نہیں

    ظالمو اپنی قسمت پہ نازاں نہ ہو دور بدلے گا یہ وقت کی بات ہے

    وہ یقیناً سنے گا صدائیں مری کیا تمہارا خدا ہے ہمارا نہیں

    اپنی زلفوں کو رخ سے ہٹا لیجیے مرا ذوق نظر آزما لیجئے

    آج گھر سے چلا ہوں یہی سوچ کر یا تو نذریں نہیں یا نظارہ نہیں

    جانے کس کی لگن کس کے دھن میں مگن ہم کو جاتے ہوئے مڑ کے دیکھا نہیں

    ہم نے آواز پر تم کو آواز دی پھر بھی کہتے ہو ہم نے پکارا نہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے