Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آرزوئے وصل جاناں میں سحر ہونے لگی

غلام معین الدین گیلانی

آرزوئے وصل جاناں میں سحر ہونے لگی

غلام معین الدین گیلانی

MORE BYغلام معین الدین گیلانی

    آرزوئے وصل جاناں میں سحر ہونے لگی

    زندگی مانند شمع مختصر ہونے لگی

    راز الفت کھل نہ جائے بات رہ جائے مری

    بزم جاناں میں الٰہی چشم تر ہونے لگی

    اب شکیب دل کہاں حسرت ہی حسرت رہ گئی

    زندگی اک خواب کی صورت بسر ہونے لگی

    یہ طلسم حسن ہے یا کہ مآل عشق ہے

    اپنی ناکامی ہی اپنی راہبر ہونے لگی

    سن رہا ہوں آ رہے ہیں وہ سر بالین آج

    میری آہ نارسا بھی با اثر ہونے لگی

    ان سے وابستہ امیدیں جو بھی تھیں وہ مٹ گئیں

    اب طبیعت آپ اپنی چارہ گر ہونے لگی

    وہ تبسم تھا کہ برق حسن کا اعجاز تھا

    کائنات جان و دل زیر و زبر ہونے لگی

    دل کی دھڑکن بڑھ گئی آنکھوں میں آنسو آ گئے

    غالباً میری طرف ان کی نظر ہونے گی

    جب چلا مشتاقؔ اپنا کارواں سوئے عدم

    یاس ہم آغوش ہو کر ہم سفر ہونے لگی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    مأخذ :
    • کتاب : اسرارالمشتاق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے