Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا کیا مشام کو لائیں گے آنے کے لیے

ریاض خیرآبادی

کیا کیا مشام کو لائیں گے آنے کے لیے

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    کیا کیا مشام کو لائیں گے آنے کے لیے

    صبح سے بیٹھے ہیں جو مہندی لگانے کے لیے

    بھولی نیند سمجھے ہیں وہ میری موت کو

    آئی ہیں کس ناز سے مجھ کو اٹھانے کے لیے

    غریبوں کا اندھیر میں نکل جائے گا کام

    آئیں تو وہ شمعِ تربت کو بجھانے کے لیے

    کوثر و تسنیم و حور و خلد کی ہوتے ہوئے

    جائیں گے ہم آگ دوزخ میں جلانے کے لیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے