مئے رہے، مینا رہے، گردش میں پیمانہ رہے
مئے رہے، مینا رہے، گردش میں پیمانہ رہے
میرے ساقی تو رہے آباد میخانہ رہے
حشر بھی تو ہو چکا، رخ سے نہیں ہٹتی نقاب
حد بھی آخر کچھ ہے کب تک کوئی دیوانہ رہے
رات کو جا بیٹھتے ہیں روز ہم مجنوں کے پاس
پہلے ان بن رہ چکی ہے اب تو یارانہ رہے
زندگی کا لطف ہو، اڑتی رہے ہر دم ریاضؔ
ہم ہوں شیشے کی پری ہو، گھر پری خانہ رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.