طلسمِ لب میں کیا کچھ ہے، وہ چشمِ مہرباں کیا ہے؟
طلسمِ لب میں کیا کچھ ہے، وہ چشمِ مہرباں کیا ہے؟
ابھی سے کیا کہیں زر خانۂ دل میں کہاں، کیا ہے
تمہاری کہکشائیں کون سی دنیا کا پرتو ہیں
یہاں تو چاند ہے، بادل ہے، تارے ہیں، وہاں کیا ہے؟
وہاں بھی کیا ستارے ان کے پہلو میں ترستے ہیں؟
وہاں سازِ زماں کیا ہے، رمِ سیارگاں کیا ہے؟
ابھی وہ میکدہ بر دوش آنکھیں رو برو ہوں گی
ابھی وہ ہنس کے پوچھیں گے کہ رنگِ میکشاں کیا ہے؟
یہ کیسی روشنی مٹی تلے کروٹ بدلتی ہے؟
وہ آئینہ تو خاکی تھا، یہ عکسِ جاوداں کیا ہے؟
وہاں بھی کیا کوئی ہجر ابد آباد بستا ہے؟
یہاں تو پوچھیے مت، صورتِ دردِ نہاں کیا ہے
یہ سیلِ ہجر تھم جائے ذرا تو پھر کھلے شائد
کہ یہ رنگِ جدائی از کراں تا بہ کراں کیا ہے
کسی دریا کی بانہوں کے بلاوے آ گئے ورنہ
ہمارے واسطے یہ وسعت ریگ رواں کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.