Font by Mehr Nastaliq Web

عاشق ہے تو تو پھر نہ ہو مائل جگہ جگہ

شبیر ساجد مہروی

عاشق ہے تو تو پھر نہ ہو مائل جگہ جگہ

شبیر ساجد مہروی

MORE BYشبیر ساجد مہروی

    عاشق ہے تو تو پھر نہ ہو مائل جگہ جگہ

    دیتے نہیں ہیں اہلِ وفا دل جگہ جگہ

    زخمی جگہ جگہ کہیں بسمل جگہ جگہ

    چرچہ تیرے ستم کا ہے قاتل جگہ جگہ

    او بادشاہِ حسن میں تیرا فقیر ہوں

    خیرات دے نہ کر مجھے سائل جگہ جگہ

    تیری نظر نہ ہو تو کنارا بھی موج ہے

    گر ہو تیرا کرم تو ہے ساحل جگہ جگہ

    پھر اس کو حادثاتِ زمانہ کی فکر کیا

    ہو جس کے ساتھ مرشد کامل جگہ جگہ

    ہر بات پہ مجھے ہی نہ ٹھہرا قصور وار

    تو بھی تو میرے ساتھ تھا شامل جگہ جگہ

    وہ تو ہر اک مقام پر ساجدؔ عیاں رہے

    میرا وجود ہوگیا حائل جگہ جگہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے