مجھے مدہوش کرنا اور دیوانہ بنا دینا
مجھے مدہوش کرنا اور دیوانہ بنا دینا
ملا کر آنکھ افسانہ در افسانہ بنا دینا
تمہاری مست نظروں میں ہے اک طوفانِ سر مستی
تمہارا کھیل ہے قطرہ کو میخانہ بنا دینا
غرض یہ ہے سکوں حاصل نہ ہو مجھ کو زمانے میں
جو اپنا پن نہ پاؤں میں تو بیگانہ بنا دینا
مجھے اپنا گدا اپنا بھکاری اپنا سودائی
نیازانہ نہیں تو بے نیازانہ بنا دینا
تمنا ہے مگر اک رازؔ کی صورت سے ہے دل میں
ابھی تو رند ہوں پھر پیرِ میخانہ بنا دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.