Font by Mehr Nastaliq Web

مجھے مدہوش کرنا اور دیوانہ بنا دینا

شاہ تقی راز بریلوی

مجھے مدہوش کرنا اور دیوانہ بنا دینا

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    مجھے مدہوش کرنا اور دیوانہ بنا دینا

    ملا کر آنکھ افسانہ در افسانہ بنا دینا

    تمہاری مست نظروں میں ہے اک طوفان سر مستی

    تمہارا کھیل ہے قطرہ کو مے خانہ بنا دینا

    غرض یہ ہے سکوں حاصل نہ ہو مجھ کو زمانے میں

    جو اپنا بن نہ پاؤں میں تو بیگانہ بنا دینا

    مجھے اپنا گدا اپنا بھکاری اپنا سودائی

    نیازانہ نہیں تو بے نیازانہ بنا دینا

    تمنا ہے مگر اک رازؔ کی صورت سے ہے دل میں

    ابھی تو رند ہوں پھر پیر مے خانہ بنا دینا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے