Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں

تابش کانپوری

تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں

تابش کانپوری

MORE BYتابش کانپوری

    تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں

    کوئی اتنا تو آ کر بتا دے مجھے جب تری یاد آئے تو میں کیا کروں

    میں نے خاک نشیمن کو بوسے دیے اور یہ کہہ کے بھی دل کو سمجھا لیا

    آشیانہ بنانا مرا کام تھا کوئی بجلی گرائے تو میں کیا کروں

    میں نے مانگی تھی یہ مسجدوں میں دعا میں جسے چاہتا ہوں وہ مجھ کو ملے

    جو مرا فرض تھا میں نے پورا کیا اب خدا ہی نہ چاہے تو میں کیا کروں

    شوق پینے کا مجھ کو زیادہ نہ تھا ترک توبہ کا کوئی ارادہ نہ تھا

    میں شرابی نہیں مجھ کو تہمت نہ دو وہ نظر سے پلائے تو میں کیا کروں

    حسن اور عشق دونوں میں تفریق ہے پر انہیں دونوں پہ میرا ایمان ہے

    گر خدا روٹھ جائے تو سجدے کروں اور صنم روٹھ جائے تو میں کیا کروں

    چشم ساقی سے پینے کو میں جو گیا پارسائی کا میری بھرم کھل گیا

    بن رہا ہے جہاں میں تماشا مرا ہوش مجھ کو نہ آئے تو میں کیا کروں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عزیزمیاں

    عزیزمیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے