اے مالکانِ تخت وہ دولت کہاں گئی
اے مالکانِ تخت وہ دولت کہاں گئی
وہ تاج کیا ہوا وہ حکومت کہاں گئی
کہتی ہے روکے قبر سکندر پہ بے کسی
وہ دبدبہ وہ شان وہ شوکت کہاں گئی
قارون سے پوچھیے وہ خزانہ کدھر گیا
حاتم سے پوچھیے وہ سخاوت کہاں گئی
دارا کا خون کر کے سکندر نے کیا لیا
لالچ کیا تھا جس کا وہ دولت کہاں گئی
شداد روسیہ تو جہنم میں کیوں گیا
کیسی خدائی کی تری جنت کہاں گئی
ہارون رشید جس کی مخالفت کی دھوم تھی
اب پوچھیے وہ اس کی خلافت کہاں گئی
آلِ نبی پہ ظم کیا کیوں یزید نے
ظالم کی پنج روزہ وہ نوبت کہاں گئی
لیلیٰ سے پوچھیے کہ وہ عشوے کدھر گیے
وہ ناز کیا ہوا وہ نزاکت کہاں گئی
مل پڑ گئی لحد میں عزیزوں کو کس طرح
وہ پیار کیا ہوا وہ محبت کہاں گئی
پیدا ہوئے یہ کون و مکاں جن کے واسطے
طاہرؔ بتا وہ نور کی صورت کہاں گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.