سنتے ہیں کہ محشر میں پھر جلوہ گری ہوگی
دلچسپ معلومات
لکھنؤ کی مشہور گائیکہ رحیمن جان نے اس غزل پر اپنی آواز دی ہے جس کی خبر ’’ارمانِ وصل‘‘ نامی گلدستہ سے ملتی ہے۔
سنتے ہیں کہ محشر میں پھر جلوہ گری ہوگی
کیا شاخ تمنا پھر اک بار ہری ہوگی
اقسام شرابوں کے مت پوچھ پلائے جا
میخانے میں تیرے تو جو ہوگی کھری ہوگی
اک جام کہ پیتے ہی ہوش اڑنے لگے میرے
یہ مے تو نہ تھی ساقی شیشے میں پری ہوگی
پی لی ہے بہانے کو کچھ میرے ستانے کو
منہ سے وہ ہی نکلے گی جو دل میں بھری ہوگی
اک جامۂ ہستی کے سو تار ہوئے بیدمؔ
کیا کوئی سیے اس کو کیا بخیہ گری ہوگی
- کتاب : کلیاتِ بیدم (Pg. 498)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.