Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

شاد عظیم آبادی

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

شاد عظیم آبادی

MORE BYشاد عظیم آبادی

    دلچسپ معلومات

    مطلع کا دوسرا مصرع ''تعبیر ہے جس کی حسرت و غم اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم'' یوں بھی مشہور ہے، غزل میں درج مصرع کلیات شاد، مرتبہ کلیم الدین احمد (جلد اول) ناشر، بہار اردو اکیڈمی پٹنہ سے لیا گیا ہے۔

    ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

    جو یاد نہ آئے بھول کے پھر اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم

    میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر

    دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم

    ہو جائے بکھیڑا پاک کہیں پاس اپنے بلا لیں بہتر ہے

    اب درد جدائی سے ان کی اے آہ بہت بیتاب ہیں ہم

    اے شوق برا اس وہم کا ہو مکتوب تمام اپنا نہ ہوا

    واں چہرہ پہ ان کے خط نکلا یاں بھولے ہوئے القاب ہیں ہم

    کس طرح تڑپتے جی بھر کر یاں ضعف نے مشکیں کس دیں ہیں

    ہو بند اور آتش پر ہو چڑھا سیماب بھی وہ سیماب ہیں ہم

    اے شوق پتا کچھ تو ہی بتا اب تک یہ کرشمہ کچھ نہ کھلا

    ہم میں ہے دل بے تاب نہاں یا آپ دل بے تاب ہیں ہم

    لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک

    اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کم یاب ہیں ہم

    مرغان قفس کو پھولوں نے اے شادؔ یہ کہلا بھیجا ہے

    آ جاؤ جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عابدہ پروین

    عابدہ پروین

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے