Font by Mehr Nastaliq Web

یہ ہم نے مانا کہ آج خنجر مرا گلو میں نہیں رہے گا

نا معلوم

یہ ہم نے مانا کہ آج خنجر مرا گلو میں نہیں رہے گا

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    یہ ہم نے مانا کہ آج خنجر مرا گلو میں نہیں رہے گا

    کمر میں قاتل کے او ستم گر ہمیشہ تو بھی نہیں رہے گا

    رہے گا کب تک وہ شوخ راغب چلیں گے کب تک یہ جھوٹ کاذب

    لے ہم تو جاتے مگر مصاحب رقیب تو بھی نہیں رہے گا

    ابھی تو زردی ہے رخ پہ کم کم عبث کیوں روتے عزیز ہمدم

    رہی ہے جو چند دن تپ غم تو یہ سبو بھی نہیں رہے گا

    بہانہ کرتا ہے ساقی کیا کیا کہاں ہے شیشے میں مئے کا قطرہ

    خدا نے چاہا تو دیکھ لینا تیرا سبو بھی نہیں رہے گا

    کہوں میں جراح تجھ سے حق حق لگا کے ٹانکے نہ بن تو احمق

    تڑپ رہا ہے میرا دل شق تیرا فو بھی نہ رہے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے