خود راز انا الحق کو وہی کھول رہا ہے
دلچسپ معلومات
ممتاز قوال نے اسے پڑھا ہے۔
خود راز انا الحق کو وہی کھول رہا ہے
منصور کے پردے میں خدا بول رہا ہے
پڑھ پڑھ کے جسے خلد میں جاتے ہیں مسلماں
کلمہ تیرا فردوس کے در کھول رہا ہے
دندان شہید آپ کا اک گوہرِ یکتا
امت کے گنہ موتیوں میں تول رہا ہے
جنت کے مکانوں میں رہے گی تیری امت
خوش ہو کے محمد سے خدا بول رہا ہے
لب بند ہیں احمد کا بھی کیا نام ہے شیریں
یہ میم تو مصری کی ڈلی گھول رہا ہے
جب حسن کا سودا ہوا بازارِ ازل میں
یوسف کی بھی قیمت سے وہ انمول رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.