ہم ان سے چپ ہیں وہ ہم سے چپ ہیں منانے والے منا رہے ہیں
ہم ان سے چپ ہیں وہ ہم سے چپ ہیں منانے والے منا رہے ہیں
شکایتیں دل میں ہو رہی ہیں مزے محبت کے آ رہے ہیں
ملی جو مدت میں وصل کی شب تو میٹھی نیدیں وہ سو رہے ہیں
ہمارے زانوں پہ سر ہے اُن کا ہم اپنی قسمت جگا رہے ہیں
بہار رخسار عارضی ہے قضا برابر لی ہوئی ہے
جوانی دو دن کی چاندنی ہے یہ دن کسی کے سدا رہے ہیں
معین و منت معین الدین ہو بھلے برے کی دھنی تمہیں ہو
تمہارے قدموں پہ سر دیا ہے تمہاری بستی میں آ رہے ہیں
ادھر سے دھر لیا ہے آنچل ادھر سے سرکا لیا ہے آنچل
کسی کو وہ کچھ بتا رہے ہیں کسی سے وہ کچھ چھپا رہے ہیں
اثرؔ سے وہ دل ملائیں کیوں کر اثر سے آنکھیں ملائیں کیوں کر
ملا ہوا ہے دل ان کا جن سے انہیں سے آنکھیں ملا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.