Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر شئے میں اپنا یار نے جلوہ دکھا دیا

نا معلوم

ہر شئے میں اپنا یار نے جلوہ دکھا دیا

نا معلوم

ہر شئے میں اپنا یار نے جلوہ دکھا دیا

دل سے ہمارے غیر کا نقشہ مٹا دیا

بھاتا نہیں مجھے جو وہ کرتا ہے ذکر غیر

ہم نے تو دل میں یار کا نقشہ جما دیا

وہ حسن دلربا ہے تمہارا جہان میں

لیلیٰ دکھا کے اس لیے مجنوں بنا دیا

موسیٰ کو کوہِ طور پہ جب بیکلی ہوئی

پھر رخ سے اپنے یار نے برقع اٹھا دیا

آرام و عیش سے وہاں ملکِ عدم میں تھے

لا کر کے دام عشق میں ہم کو پھنسا دیا

دنیا کے میکدے میں تو سوتے تھے بیخبر

سوتے تھے بسکہ یار نے ہم کو جگا دیا

بیت الحرمیں دیر میں جو کچھ وہی تو ہے

مؤمن کوئی جہاں میں برہمن بنا دیا

اک دن تمہاری بزم کے دوری میں ساقیا

جامِ مئےِ توحید کا ہم کو پلا دیا

شاہد کے دل سے اس لیے جاتی رہی دوئی

مرشد نے ہم کو برزخ صغریٰ بنا دیا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے