کچھ کہہ کے اس نے پھر مجھے دیوانہ کر دیا
کچھ کہہ کے اس نے پھر مجھے دیوانہ کر دیا
اتنی سی بات تھی اسے افسانہ کر دیا
اس دل کی سب بہار و خزاں تیرے ہاتھ ہے
گلشن بنا دیا کبھی ویرانہ کر دیا
اک شب کو بے حجاب وہ محفل میں آ گیے
اک نور تھا کہ شمع کو پروانہ کر دیا
اس دل کے ساتھ عشق نے اچھا کیا سلوک
اک آشنا تھا اس کو بھی بیگانہ کر دیا
کیا کام ہے بتوں کے تصور سے اے سیوقؔ
جس دل میں گھر خدا کا تھا بت خانہ کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.