سنبھل کر دیکھنا برق تجلیٰ دیکھنے والے
سنبھل کر دیکھنا برق تجلیٰ دیکھنے والے
تماشہ خود نہ بن جانا تماشہ دیکھنے والے
دل ناداں ذرا خوددار بن ہمت نہ ہار اپنی
کہ گر پڑتے ہیں غیروں کا سہارا دیکھنے والے
نکل پردے سے خود اپنا تماشہ دیکھنے والے
ہزاروں منتظر ہیں تیرا جلوہ دیکھنے والے
کہیں ابتدائے عشق میں مجنوں نہ بن جانا
ارے چھپ چھپ کے او تصویر لیلیٰ دیکھنے والے
جو اس کو دیکھنا چاہے نہ دیکھے اپنی ہستی کو
ہوئے مخلوق کی نظروں میں رسوا دیکھنے والے
کليم اللہ اگر ہیں طور سینا دیکھنے والے
ہمیں دیکھو کہ ہم ہیں اس کا جلوہ دیکھنے والے
گزاری عمر ساری اس کے جلوے کی تمنا میں
خود اپنے آپ کو تم نے نہ دیکھا دیکھنے والے
سراپا آئینہ بن کر جو وہ حیرت میں بیٹھے ہیں
بنے ہیں آپ ہی اپنا تماشہ دیکھنے والے
مرے برباد ہونے کا نظارہ دیکھنے والے
یہ تیری مہربانی ہے تماشہ دیکھنے والے
کوئی ہمدرد سچا اس زمانے میں نہیں احمدؔ
نظر آتے ہیں سب مجھ کو تماشہ دیکھنے والے
مقدر ان کا اچھا وہی مقبول بندے ہیں
وہی جنت میں جائیں گے مدینہ دیکھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.