ادا بانکی نرالی چال صورت بھولی بھالی ہے
ادا بانکی نرالی چال صورت بھولی بھالی ہے
ابھی نادان ہیں کم سن ہیں طبیعت لاابالی ہے
الٰہی کیوں دھڑکتا ہے کلیجہ بے سبب اپنا
بلا کیا پھر کوئی سر پر ہماری آنے والی ہے
مٹاتی ہے ان ہی کو مٹ گئے ہیں جو محبت میں
تمہاری چال کی شوخی بھی دنیا سے نرالی ہے
بہت گذری ہے باقی ہے بہت کم رات ہے پیاری
ٹھہر جاؤ ٹھہر جاؤ سحر اب ہونے والی ہے
ٹھہر کر دیکھ او قاتل تماشا اپنی بسمل کا
ترے جانے سے پہلے جان اس کی جانے والی ہے
جواب اس وقت کیا دو گے بتاؤ خونِ ناحق کا
خدا کے سامنے اک روز پرسش ہونے والی ہے
لگا ہے آنکھ میں سرمہ پڑا ہے تیل بھی سر میں
سواری آپ کی کیا غیر کے گھر جانے والی ہے
نہ دل دیتے کبھی ان کو اگر ہم جانتے لائقؔ
کہ فرقت ہونے والی ہے قیامت ہونے والی ہے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 25)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.