Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ادا بانکی نرالی چال صورت بھولی بھالی ہے

نا معلوم

ادا بانکی نرالی چال صورت بھولی بھالی ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    ادا بانکی نرالی چال صورت بھولی بھالی ہے

    ابھی نادان ہیں کم سن ہیں طبیعت لاابالی ہے

    الٰہی کیوں دھڑکتا ہے کلیجہ بے سبب اپنا

    بلا کیا پھر کوئی سر پر ہماری آنے والی ہے

    مٹاتی ہے ان ہی کو مٹ گئے ہیں جو محبت میں

    تمہاری چال کی شوخی بھی دنیا سے نرالی ہے

    بہت گذری ہے باقی ہے بہت کم رات ہے پیاری

    ٹھہر جاؤ ٹھہر جاؤ سحر اب ہونے والی ہے

    ٹھہر کر دیکھ او قاتل تماشا اپنی بسمل کا

    ترے جانے سے پہلے جان اس کی جانے والی ہے

    جواب اس وقت کیا دو گے بتاؤ خونِ ناحق کا

    خدا کے سامنے اک روز پرسش ہونے والی ہے

    لگا ہے آنکھ میں سرمہ پڑا ہے تیل بھی سر میں

    سواری آپ کی کیا غیر کے گھر جانے والی ہے

    نہ دل دیتے کبھی ان کو اگر ہم جانتے لائقؔ

    کہ فرقت ہونے والی ہے قیامت ہونے والی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 25)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے