Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خجل ہے ماہ اس کے رخ سے اور خورشید پانی ہے

نا معلوم

خجل ہے ماہ اس کے رخ سے اور خورشید پانی ہے

نا معلوم

دلچسپ معلومات

میرٹھ کی مشہور گائیکہ چھوٹی جان نے اس غزل پر اپنی آواز دی ہے جس کی خبر ’’ارمانِ وصل‘‘ نامی گلدستہ سے ملتی ہے۔

خجل ہے ماہ اس کے رخ سے اور خورشید پانی ہے

خدا رکھے مرادوں کے ہیں دن اٹھتی جوانی ہے

پھنسا جو ان کے پھندے میں وہ جانبر ہو نہیں سکتا

بلائے زلفِ جاناں بھی بلائے آسمانی ہے

ہوا ہوں دردِ فرقت سے نحیف و زار گھل گھل کر

کرم کیجئے کہ قابل رحم کے یہ نا توانی ہے

خدا کی شان ہے اب تو فلک پر ہے دماغ ان کا

کہ جو دیدار کا طالب ہے اس سے لن ترانی ہے

مأخذ :
  • کتاب : Arman-e-Wasl (Pg. 3)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے