اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
اس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں
ڈھونڈنے اس کو چلا ہوں جسے پا بھی نہ سکوں
ڈال کے خاک میرے خون پہ قاتل نے کہا
کچھ یہ مہندی نہیں میری کہ چھپا بھی نہ سکوں
ضبط کمبخت نے یاں آ کے گلا گھونٹا ہے
کہ اسے حال سناؤں تو سنا بھی نہ سکوں
نقش پا دیکھ تو لوں لاکھ کروں گا سجدے
سر مرا عرش نہیں ہے جو جھکا بھی نہ سکوں
بے وفا لکھتے ہیں وہ اپنے قلم سے مجھ کو
یہ وہ قسمت کا لکھا ہے جو مٹا بھی نہ سکوں
اس طرح سوئے ہیں سر رکھ کے مرے زانو پر
اپنی سوئی ہوئی قسمت کو جگا بھی نہ سکوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.