آپ ہی دانی آپی پونی آپ ہی بندہ مولیٰ
آپ ہی دانی آپی پونی آپ ہی بندہ مولیٰ
آپ ہی دولت مال خزانہ آپ ہی بانٹن والا
ہر کا کھیل نرالا سادھو ہر کا کھیل نرالا
آپ ہی اپنا آپ گرو ہے آپ ہی اپنا چیلا
آپ ہی اپنے روپ میں آکر آپ کرت جھمیلا
ہر کا کھیل نرالا سادھو ہر کا کھیل نرالا
آپ ہی کعبہ آپ ہی کاشی آپ ہی کنشت شوالا
آپ ہی اپنی راہ بتایا آپ ہی ڈھونڈ نکالا
ہر کا کھیل نرالا سادھو ہر کا کھیل نرالا
آپ ہی مندر آپ ہی مسجد آپ بنا گئو شالا
اپنی پوجا آپ کرت ہے آپ جپت ہے مالا
ہر کا کھیل نرالا سادھو ہر کا کھیل نرالا
کہت رضاؔ وارث رے بابا کھیل ہے وا کا نرالا
وہ تو ہے ہر رنگ میں سمایا پرکھے پرکھن والا
ہر کا کھیل نرالا سادھو ہر کا کھیل نرالا
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 200)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.